یکم نومبر تا 30 نومبر 2020
زمین
کراچی میں بحیرہ عرب کے ساحل کے ساتھ دو چھوٹے جزائر پر چمکتے دمکتے نئے دبئی کی تعمیر کے جھگڑے میں اکثر ان ماہی گیروں کی آواز نہیں سنی جاتی جنہوں نے صدیوں ان پانیوں میں ماہی گیری کی ہے۔ جاموٹ جیٹی، ابراہیم حیدری کے 25 سالہ ماہی گیر شکیل کا کہنا ہے کہ ان جزائر کے اطراف جہاں وہ مچھلی، کیکڑے اور جھینگے پکڑتے ہیں، اب مسلح محافظ گشت کرتے ہیں۔ ”ہم ان پانیوں میں صدیوں سے ماہی گیری کررہے ہیں“۔ لیکن جب انہوں نے حال ہی میں ڈنگی جزیرے کے قریب جانے کی کوشش کی تو مسلح محافظوں نے انہیں پکڑلیا اور مرغا بننے کا حکم دیا۔ ایک ماہ پہلے کراچی میں کورنگی کریک کے قریب بنڈل اور ڈنگی جزائر پر راتوں رات ایک صدارتی آرڈننس کے ذریعے قبضہ کرلیا گیا۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل کے مطابق حکومت کا مقصد 50 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری سے ایک شہر کی تعمیر ہے جو دبئی کو پیچھے چھوڑ دے اور 150,000 ملازمتیں پیدا کرے۔ لیکن ماہی گیروں کا کہنا ہے کہ 49 کلومیٹر پر پھیلے ان جزائر پر تعمیر ان کا روزگار تباہ کرسکتی ہے۔ مزید یہ کہ ان سے اس معاملے پر مشاورت بھی نہیں کی گئی۔
(ڈان، 4 نومبر، صفحہ3) Continue reading