زرعی خبریں جون 2020

جون 1 تا 30 جون، 2020

زراعت

وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق سید فخر امام نے ایک جائزہ اجلاس کے دوران کہا کہ وفاقی حکومت 37 بلین روپے کے زرعی پیکج کے کامیاب نفاذ کے لیے صوبوں کے ساتھ ہر سطح پر تعاون کرے گی۔ اس پیکج میں کیمیائی کھاد، کپاس کے بیج، سفید مکھی کیڑے مار زہر پر زرتلافی شامل ہے۔ پیکج میں زرعی قرضوں پر سود میں کمی اور مقامی طور پر تیار ہونے والے ٹریکٹروں کی فروخت پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ بھی شامل ہے۔ زرعی پیکچ میں کسانوں کو کھاد کی خریداری پر 37 بلین روپے زرتلافی کی پیشکش کی گئی ہے۔
(ڈان، 4 جون، صفحہ9)

وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے فارمرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایف اے پی) کے وفد کو یقین دہانی کروائی ہے کہ اگلے مالی سال کے بجٹ میں 50 بلین روپے کا زرعی پیکچ ان کا ہدف ہوگا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے کسانوں کے لیے امداد میں اضافے اور انہیں براہ راست زرتلافی دینے کے لیے یہ پیکج منظور کیا ہے اورکسانوں کو براہ راست رقم کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح رہے گی۔ وفد نے عبدالحفیظ شیخ سے ملاقات کرکے بجٹ تجاویز جمع کروائی ہیں جن میں کیمیائی کھاد کی درآمد پر ڈیوٹی میں کمی، زرعی قرضوں کی معافی اور اس کی شرح سود میں کمی، زرعی ٹیوب ویلوں کے لیے بجلی کے نرخوں میں کمی اور زرعی و مال مویشی شعبہ سے متعلق اشیاء کی درآمد و برآمد کو آزاد (ڈی ریگولیٹ) کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
(بزنس ریکارڈر، 9 جون، صفحہ1)

پاکستان اقتصادی سروے 2019-20 کے مطابق کرونا وائرس سے زرعی شعبہ پر کوئی خاص اثر نہیں پڑا ہے۔ مجموعی طور پر گزشتہ سال 0.5 فیصد بڑھوتری کے مقابلے اس سال 2.67 فیصد بڑھوتری ہوئی۔ سوائے کپاس اور گنے کے تمام فصلوں کی پیداوار میں بڑھوتری مثبت رہی ہے۔ تاہم 2019 کے آخر میں شروع ہونے والے ٹڈی دل حملوں سے بلوچستان، پنجاب اور سندھ میں اہم پیداواری علاقوں میں فصلوں کو نقصان ہوا ہے۔ ابتدائی اندازے ظاہر کرتے ہیں کہ 115,000 ہیکٹر پر فصلیں بشمول گندم، روغنی بیج، کپاس، دالیں، پھل و سبزی اور چراہ گاہیں متاثر ہوئی ہیں۔ چاول کی پیداوار 2.9 فیصد اضافے سے 7.410 ملین ٹن جبکہ مکئی کی پیداوار چھ فیصد اضافے سے 7.236 ملین ٹن ہوئی۔ کپاس کی پیداوار 6.9 فیصد کم ہوکر 9.178 ملین گانٹھیں ہوئی جبکہ گنے کی پیداوار 0.4 فیصد کمی کے بعد 66.880 ملین ٹن ہوئی۔ گندم کی پیداوار 2.5 فیصد اضافے کے بعد تقریباً 25 ملین ٹن رہی۔
(ڈان، 12 جون، صفحہ10) Continue reading

ہفتہ وار زرعی خبریں مئی 2020

  مئی 14 تا 30 مئی 2020

زمین

محکمہ انسداد بدعنوانی (اینٹی کرپشن) کی جانب سے متعلقہ حکام کو جمع کروائی گئی رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ دیگر 14 افراد کے ساتھ جامشورو میں زمینی قبضے میں ملوث پائے گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق حلیم عادل شیخ نے اپنے کارندے طارق قریشی کے ذریعے غیر قانو نی طور پر 410 ملین روپے مالیت کی 207 ایکڑ سرکاری زمین اپنے نام منتقل کروائی۔ رپورٹ میں ادارہ ترقیات سہون (ایس ڈی اے) اور ڈپٹی کمشنر جامشورو کی جانب سے ماضی میں کی گئی تحقیقات کا بھی حوالہ دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حلیم عادل شیخ دھوکہ دہی کے زریعے زمین کی غیرقانونی منتقلی میں بھی ملوث ہیں۔ تاہم حلیم عادل شیخ نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ مزکورہ زمین سرکاری نہیں بلکہ نجی ملکیت تھی۔
(دی ایکسپریس ٹریبیون، 15 مئی، صفحہ5)

زراعت

ایک خبر کے مطابق کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے زرعی شعبہ کے لیے 50 بلین روپے کا پیکج منظور کر لیا ہے۔ وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق نے اقتصادی رابطہ کمیٹی سے کسانوں کو کیمیائی کھاد پر زرتلافی دینے، زرعی قرضوں پر شرح سود میں کمی، کپاس کے بیجوں اور سفید مکھی سے بچاؤ کے لیے زرعی زہر پر زرتلافی دینے اور مقامی طور پر تیار کردہ ٹریکٹروں پر سیلز ٹیکس میں چھوٹ کی صورت زرتلافی دینے کے لیے 56.6 بلین روپے کا مطالبہ کیا تھا۔ واضح رہے کہ کرونا امدادی پیکج کے تحت مختص کردہ 1,200 بلین روپے میں سے کسانوں اور چھوٹے کاروباری اداروں (اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز) کے لیے کل 100 بلین روپے مختص کیے گئے تھے۔ زرعی شعبہ کو دیے جانے والے اس پیکج کے تحت تقریباً 37 بلین روپے کیمیائی کھاد پر زرتلافی پر خرچ ہونگے۔
(ڈان، 14 مئی، صفحہ9) Continue reading

Seed Rules Amendment sought

ISLAMABAD: The Minis­try of National Food Security and Research (MNFSR) on Thursday decided to set up a four-member committee to consider changes in ‘Seed Rules’ in a bid to speed up the approval process for locally developed seed varieties.

Secretary MNFSR Omer Hamid Khan will prepare the Terms of Reference within three weeks and recommendations will be made for changes in the rules.

Difficulties are being faced in the introduction of new crop varieties since multinational companies monopolise on latest seed technology. According to the ministry, some of the research establishments in public and private sectors in the country have developed multiple gene varieties which have proved to be promising in preliminary trials.

The genes have passed through clearance from the National Biosafety Centre (NBC) of the Ministry of Climate Change. The normal approval process requires two years testing and trials, followed by clearance from the NBC.

In this regard, Punjab has proposed to the federal government to shorten the approval process and give go ahead on the basis of one-year trials to varieties having new technology or extra-ordinary traits.

However, the MNFSR notes that approval can only be given when necessary changes in Seed Rules under the Seed Act are made, according to the ministry.

On Thursday, Minister for National Food Security and Research Syed Fakhr Imam, held a video-link meeting with Punjab Minister for Agriculture Malik Nauman Ahmad Langrial and discussed seed issues in the province.

Imam informed Langrial that as per rules of business, MNFSR is a policy planner for the country’s agriculture and despite the 18th Amendment, the ministry and provincial agricultural departments must work in harmony.

After the 18th Amendment, Punjab promulgated its own pesticide rules and regulations and enforced them accordingly. One the other hand, federal government regulates pesticide import, and its quality has the mandate to ensure pesticide quality at import and pesticide formulation plants.

Punjab government has also requested the federal government to notify agricultural officers as seed inspectors under the Seed Act of 1976 to enhance regulation and crackdown against brown bag seed business.

The revitalisation of Punjab Seed Corporation (PSC) was also discussed during the meeting. The PSC was a source of cotton and wheat seeds not only for Punjab but also used to cater to the seed requirements of Sindh and Khyber Pakhtunkhwa.

Published in Dawn, July 31st, 2020

https://www.dawn.com/news/1572087/seed-rules-amendment-sought