اپریل 9 تا 15 اپریل، 2020
زراعت
وزیر زراعت سندھ، محمد اسماعیل راہو نے ٹڈی دل کا کرونا وائرس سے موازنہ کرتے ہوئے سندھ میں ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے فضائی چھڑکاؤ نہ کرنے پر وفاقی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ٹڈی دل کرونا وائرس کی طرح ہی خطرناک ہوسکتا ہے۔ ٹڈی دل گھوٹکی میں پہلے ہی حملہ آور ہوچکے ہیں جن کے خاتمے کے لیے وفاقی حکومت نے انتہائی معمولی اقدامات کیے جس کے نتیجے میں صوبائی محکمہ خوراک کو فضائی چھڑکاؤ کے انتظامات کرنے پڑے۔ صوبائی وزیر نے محکمہ تحفظ نباتات (پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ) کی کاہلی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ”اگر یہ ادارہ باقاعدہ کام نہیں کرسکتا تو اسے بند کردینا چاہیے“۔ ٹڈی دل کا خاتمہ صرف فضائی چھڑکاؤ سے ہی کیا جاسکتا ہے جو وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے۔
(دی ایکسپریس ٹریبیون، 13 اپریل، صفحہ5)